وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے 2016ء میں دہشت گردی کا خاتمہ کردیا تھا مگر بدقسمتی سے دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، ہم دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
نیشنل میری ٹائم سیکیوٹی کے ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہو?? ںے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہا ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہم??را عزم پختہ ہے، حکومت اور افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عزم ہیں، ہم ملک میں فول پروف سیکیورٹی چاہتے ہیں۔
انہو?? ںے کہا کہ پاک بحریہ ہر طرح کے چینلجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاک بحریہ کے افسر اور جوان سم??در?? حدود کا تحفظ یقینی بنارہے ہیں، پاک بحریہ سم??در?? وسائل سے استفادہ کےلیے اقدامات ک??رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں بلیو اکانومی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، بلیو اکانومی سے پاکستان کی ترقی اور ??وش??الی اور ممکن ہے، دوست ملک چین بحری شعبہ میں تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے گوادر بندرگاہ مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن و امان یقینی بنانے کے لیے اپیکس کمیٹی کے اجلاس ہوئے، دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے ہم??را عزم پختہ ہے، دہشت گردی کی جنگ میں ہم??رے 80 ہزار افراد شہید ہوئے، اس جنگ میں ہم??رے ملک کا تین ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ہم نے 2016ء میں دہشت گردی کا خاتمہ کردیا تھا مگر بدقسمتی سے دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ قدم اٹھایا ہے ہم نے طے کرلیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم??رے افسران و جوان عوام کے محفوظ مستقبل کے لیے جانیں دے رہے ہیں۔
انہو?? ںے کہا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی صورتحال پر توجہ دینی ہوگی، کراچی پورٹ ٹرسٹ کا کام رئیل اسٹیٹ نہیں بلکہ کاروبار کی سہولت دینا ہے۔